خواب میں میوہ دیکھنے کی تعبیر
حضرت ابن سیرین رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ میوہ جو ترش اور شیریں ہے۔ خیرو منفعت پر دلیل ہے اور جو میوہ کھانے میں خام اور ترش ہے بے ہودہ اور سر د باتوں پر دلیل ہے۔ اور انگور سیاہ اور آلو اور زیتون غم و اندوہ پر دلیل ہے۔ اور اگر دیکھے کہ درخت پر سے میوہ چنا ہے۔ دلیل ہے کہ اسی قدر کسی بزرگوار شخص سے مال حاصل کرے گا۔ اور اگر دیکھے کہ بیٹھ کر کسی درخت سے میوہ چنا ہے دلیل ہے جو کچھ پائے گا حلال اور شائستہ ہو گا۔ اور اگر دیکھے کہ درخت پر بغیر ہاتھ ڈالے کے میوہ گرا ہے۔ دلیل ہے کہ بغیر رنج اور مشقت کے اس کو مال حلال حاصل ہو گا۔
اور اگر دیکھے کہ درخت سے کچھ میوہ لیا ہے اگر موسم پر ہے تو کچھ خوف نہیں ہے اور حلال روزی پر دلیل ہے اور اگر بے وقت ہے تو اس کی تاویل خلافحضر دانیال علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ جو میوے موسم میں خواب میں دیکھے اور کھائے۔ دلیل ہے کہ اسی قدر مال حاصل کرے گا۔ اور اگر میوے اپنے وقت پر نہیں ہیں۔ دلیل ہے کہ اس کا مال پراگندہ ہو گا۔ اور ہر میوے کی تاویل درخت کی طرف رجوع کرتی ہے خواہ نیک ہو خواہ بد ہو۔ اور زرد میوے سائے ترنج اور بہی اور زرد آلو کی بیماری پر دلیل ہیں۔ کیونکہ ان تینوں کی تاویل میں نقصان نہیں ہے اور خشک میوے غم و اندوہ پر دلیل ہیں۔ اور تر میوے پکے ہوئے اور شیریں اور اپنے موسم پر روزی حلال پر دلیل ہیں اور خواب میں خام اور بے مزہ میوے مال حرام اور اندوہ اور مصیبت پر دلیل ہیں۔ اور اگر دیکھے کہ اس نے گرما کا میوہ سرما میں کھایا ہے تو دلیل ہے کہ بیمار پڑے گا۔ حضرت ابراہیم کرمانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ خواب میں شیریں میوہ اگر بے وقت دیکھے تو غم و اندوہ پر دلیل ہے۔ اور اگر گلو گیر میوہ بے وقت کھائے تو کاموں کی بستگی اور تنگی عیش پر دلیل ہے۔ حاصل یہ ہے کہ جو میوہ سبز اور تر اور خوشبو دار اور شیریں ہے اس کی تاویل خیر اور منفعت ہے۔
حضرت اسماعیل اشعت رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے اگر دیکھے کہ میوہ بیچتا ہے۔ اگر کوئی لوگوں کا پسندیدہ ہے۔ دلیل ہے کہ کسی بڑے کام میں مشغول ہو گا۔ اور اگر میوہ ترش اور بے مزہ فروخت کرتا ہے تو غم و اندوہ اور رنج پر دلیل ہے۔
حضرت جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ خواب میں میوہ فروش اگر عمدہ اورشیریں میوہ فروخت کرتا ہے تو بہتری اور خیر پر دلیل ہے۔ اور معبر کو چاہئے کو نیک و بد اور جنس اور نا جنس کو جانے کہ کس کا کس طرح بیان دینا چاہئے اور ہر ایک کے خواب میں فرق کرنا چاہئے اور تب تاویل بیان کرے تا کہ اصل سے خطا نہ جائے۔ اور اللہ تعالیٰ ہی بہتری کو خوب جانتا ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں